خاتون اور مرد پولیس افسر کا دوران ڈیوٹی آپس میں جنسی تعلق، وائرلیس پر شرمناک آوازیں Female and male police officers having sex while on duty, embarrassing voices on women

خاتون اور مرد پولیس افسر کا دوران ڈیوٹی آپس میں جنسی تعلق، وائرلیس پر شرمناک آوازیں

Female and male police officers having sex while on duty, embarrassing voices on women


لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ ایک مرد اور خاتون پولیس آفیسر دوران ڈیوٹی جنسی تعلق قائم کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے اور وائرلیس پر ان کی شرمناک آوازیں سنی جاتی رہیں۔ دی سن کے مطابق 33سالہ سارجنٹ مولی ایڈورڈز اور39سالہ پی سی رچرڈ پیٹن رات کے وقت پولیس کار میں ڈیوٹی پر تھے۔ اس دوران انہیں وائرلیس پر پہلے ایک ہسپتال پہنچنے کے لیے کہا گیا اور پھر ایک الیکٹریکل سٹور میں چوری کی اطلاع دی گئی اور موقع واردات پر پہنچنے کے لیے کہا گیا۔

رپورٹ کے مطابق وائرلیس پر مولی اور رچرڈ کی طرف سے کوئی جواب نہ دیا گیا اور نہ ہی وہ ان دونوں جگہوں پر پہنچے بلکہ وائرلیس پر دونوں بار ان کی شرمناک آوازیں سنی گئیں، کہ اس وقت وہ گاڑی میں قابل اعتراض حرکات کر رہے تھے۔دونوں آفیسرز شادی شدہ اور بال بچے دار ہیں۔ دونوں رات کی ڈیوٹی پر تھے اور پچھلے پہر انہوں نے یہ شرمناک حرکت کی۔ دونوں کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ 

Source: Daily Pakistan

 

 LONDON (Monitoring Desk) - A British man and a female police officer were caught red-handed having sex while on duty and their embarrassing voices were heard over the wireless. According to The Sun, Sergeant Molly Edwards, 33, and PC Richard Payton, 39, were on duty in a police car at night. During this time, they were told to go to a hospital by wireless first and then to report an theft at an electrical store and to arrive at the scene.

According to the report, there was no response from Molly and Richard on the wireless and they did not reach these two places but their embarrassing voices were heard on the wireless both times, that at that time they were making objectionable movements in the car. Both officers are married and have children. Both were on night duty and made this embarrassing move last afternoon. Both are being investigated. 

Tags: #mytechlife

Post a Comment

0 Comments