دوست مچھلی نے مجھ سے جسمانی تعلق قائم کرنے کی کوشش کی‘خاتون نے اپنی انوکھی ترین کہانی سنادی 'Friend fish tried to have sex with me' woman told her most unique story

’دوست مچھلی نے مجھ سے جسمانی تعلق قائم کرنے کی کوشش کی‘ خاتون نے اپنی انوکھی ترین کہانی سنادی

'Friend fish tried to have sex with me' woman told her most unique story


نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)79سالہ امریکی نیچرلسٹ مارگریٹ ہووے لوواٹ نے 1960ءکی دہائی میں امریکی تحقیقاتی ادارے ناسا کی مالی معاونت سے ہونے والے ایک تجربے میں شرکت کی تھی۔ اس تجربے میں مارگریٹ کو ڈولفن مچھلیوں کے ساتھ طویل وقت گزارنا تھا اور ان کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کرنا تھا۔اس تجربے کے دوران مارگریٹ کے ساتھ مچھلیوں نے کچھ ایسا تعلق قائم کر لیا کہ جب اس نے رپورٹ جمع کرائی تو ماہرین کے لیے بھی یقین کرنا مشکل ہو گیا۔

انڈیا ٹائمز کے مطابق اس وقت مارگریٹ کی عمر 20سال کے لگ بھگ تھی۔ اسے ہمیشہ سے جانوروں کے ساتھ محبت رہی تھی اور اسی محبت کی وجہ سے وہ اس تجربے کا حصہ بنی تھی۔گزشتہ دنوں برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے مارگریٹ نے اپنے ان دنوں کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ”اس تجربے کے دوران ڈولفن مچھلیوں کو میرے ساتھ اس قدر محبت ہو گئی تھی کہ ایک نر ڈولفن تو میرے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کی کوشش کرتی تھی۔ اس مچھلی کا نام ’پیٹر‘ تھاوہ اپنے جسم کو میرے ٹخنوں، ہاتھوں اور پیروں کے ساتھ اس طرح رگڑتی تھی جیسے جنسی تسکین حاصل کر رہی ہو۔

مارگریٹ بتاتی ہے کہ اس تجربے کے دوران تین مچھلیاں میرے زیادہ قریب رہیں۔ یہ تین پیٹر، پامیلا اور سیسی تھیں۔ سیسی سب سے بڑی تھی۔ وہ بہت شورشرابا کرنے والی تھی۔ پامیلا اس کے برعکس بہت شرمیلی اور ڈرپوک تھی جبکہ پیٹر ایک نوجوان نر ڈولفن تھی۔ اس میں جنسی تحریک بہت زیادہ تھی اور وہ بہت شرارتی تھی۔ پیٹر کو میرے ساتھ رہنا بہت اچھا لگتا تھا۔ وہ اپنے جسم کو جنسی تسکین حاصل کرنے کے انداز میں میرے ہاتھوں پیروں اور ٹخنوں وغیرہ کے ساتھ رگڑتی اور میں اسے اس کی اجازت دیتی تھی۔

Source: Daily Pakistan


NEW YORK (Monitoring Desk) - Margaret Howe Lovat, a 79-year-old American naturalist, took part in an experiment funded by NASA in the 1960s. In this experiment, Margaret had to spend a long time with the dolphins and build a strong bond with them. Hard to believe.

According to the India Times, Margaret was about 20 years old at the time. She had always been in love with animals, and it was because of that love that she became part of the experiment. Had fallen in love with me so much that a male dolphin would try to have sex with me. The fish's name, Peter Thaw, rubbed his body against my ankles, hands and feet as if seeking sexual satisfaction.

Margaret says that during this experiment, three fish were closer to me. The three were Peter, Pamela and Sisi. Sisi was the eldest. She was very noisy. Pamela, on the other hand, was very shy and timid, while Peter was a young male dolphin. There was a lot of sexual arousal and she was very naughty. Peter loved being with me. She would rub her body with my hands, feet, ankles, etc. in a way to get sexual satisfaction and I would allow her to do that.


Tags: #MyTechLife

 

Post a Comment

0 Comments